سوال (1908)

مجھے نکاح کرنا ہے لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر ایک سال کے لیے میری رخصتی میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ میرے رخصتی سے قبل اپنی بیوی اور اپنے سسرال پر کیا حقوق ہیں اور ان کے مجھے پر کیا ہیں؟ اورہم دونوں میاں بیوی کے آپس میں کیا حقوق ہیں؟

جواب

اس موضوع پر مکمل رہنمائی کر دیں۔
نکاح کرنے سے آپس میں تعلق اور رشتہ داری قائم ہو جاتی ہے، چاہے رخصتی کی ہو یا نہ کی ہو۔
نکاح کرنے سے میاں بیوی پر ایک دوسرے کے جو حقوق ہیں وہ لاگو ہو جاتے ہیں۔
الا یہ کہ وہ آپس میں مفاہمت سے اگر بعض حقوق سے دستبردار ہونا چاہیں تو جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں، جیسا کہ نکاح کے بعد میاں بیوی اکٹھے رہ سکتے ہیں، لیکن اگر بعض وجوہات کی بنیاد پر وہ کچھ وقت کے لیے اکٹھے رہنے یعنی رخصتی کی تاخیر کرنا چاہیں تو یہ جائز ہے، اسی طرح نکاح کے بعد بیوی کے اخراجات اور نان نفقہ وغیرہ شوہر پر فرض ہوتا ہے، لیکن چونکہ رخصتی نہیں ہوئی ہوتی اور بیوی اپنے ماں باپ کے گھر ہوتی ہے، لہذا ایسی صورت میں بیوی اگر اپنے اخراجات سے شوہر کو رخصت دے دے تو یہ بھی جائز ہے.
باقی پردے وغیرہ اور حلال و حرام کے حوالے سے سارا کچھ وہی ہے، جو نکاح بمع رخصتی کے بعد ہوتا ہے۔ واللہ اعلم.
اس حوالے سے مارکیٹ میں بہت ساری اردو کتب دستیاب ہیں جیسا کہ تحفۃ العروس، اسی طرح مثالی مسلمان مرد، مثالی مسلمان عورت، وغیرہ جو کہ بآسانی انٹرنیٹ پر بھی دستیاب ہیں. آپ انہیں پڑھ لیں۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ