سوال (487)

نکاح مسیار کیا ہے؟ اور کیا شریعت میں اس کی اجازت ہے؟

جواب

اس میں اہل علم اختلاف رکھتے ہیں کہ آیا نکاح مسیار جائز ہے یا ناجائز ہے ، لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ یہ دور جدید کی ایجاد کردہ ایک نکاح ہے ، شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے اس حوالے سے اپنے موقف سے رجوع کر لیا تھا ، شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ نے توقف اختیار کیا تھا ، باقی امام البانی رحمہ اللہ اول تا آخر اس کی حرمت کے قائل تھے ، یہی بات زیادہ صحیح ہے ، دلائل اور بحث اپنی جگہ پر ہے ، بحث اور مناقشہ مقصود نہیں ہے ، لیکن حقیقت یہی ہے کہ یہ متعہ نہ بھی کہیں اس کے مشابہ تو بہرحال ضرور ہے ، کیونکہ عملی طور پر یہی دیکھنے میں آ رہا ہے کہ لوگ اس کو موقت کرتے چلے جا رہے ہیں یعنی وقت کے ساتھ مقید کرتے چلے جا رہے ہیں تو یہ اس میں قباحت ہے ، اس لیے علماء کرام نے ردود بھی کیے ہیں ، توقف بھی کیا ہے ، ناجائز بھی کہا ہے ، مشکوک معاملات میں نہیں پڑنا چاہیے ، پھر ہمارے ہاں جو ماشاءاللہ مدنی ہوگئے ہیں ، وہاں سے پڑھ کر آگئے ہیں ، اللہ کی توفیق سے ان سے میری بات ہوئی تو وہ کہتے ہیں جی وہاں کا معاملہ کچھ اور ہے یہاں کا معاملہ کچھ اور ہے تو میں نے کہا ہے کہ آپ کہیں کہ سعودیہ کا دین اور ہے اور ہمارا دین اور ہے ، بات ختم ہو جائے گی ، جھگڑا ہی ختم ہو جائے گا ، پھر تو جیسے ہمارے ہاں قربانی کی بحث میں کہا جاتا ہے کہ انڈیا کا دن اور ہے ، ہمارا دین اور ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ