سوال (900)

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنے سے منع کیا ہے تو کیا آج سوموار کا روزہ(سنت نبوی پر عمل کرتے ہوئے) رکھا جا سکتا ہے

جواب

سیدنا حضرت ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رمضان المبارک سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہ رکھو ، لیکن وہ شخص جو پہلے روزہ رکھتا رہا ہے اسے روزہ رکھ لینا چاہیے [ صحیح بخاری :1914 ، صحیح مسلم : 1082]
یہ حدیث نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنے کے جواز پردلالت کرتی ہے ، لیکن صرف اس شخص کے لیے جو عادتا روزہ رکھ رہا ہے مثلا کسی شخص کی عادت ہے کہ وہ پیر اور جمعرات کا روزہ رکھتا ہے یا پھر ایک دن روزہ رکھتا اوردوسرے دن نہيں رکھتا تو اس کے لیے جائز ہے ۔ واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ

“نصف شعبان کے بعد روزہ نا رکھو ” یہ روایت منکر ہے ثابت نہیں ہے اس کو کبار آئمہ محدثین نے ضعیف قرار دیا ہے

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ

ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب نصف شعبان ہوجائے تو روزہ نہ رکھو ۔ [سنن ابوداود : 3237 ، سنن ابن ماجہ : 1651 ، سنن ترمذی : 738 علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ترمذی : 590 میں اسے صحیح قرار دیا ہے]

فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ

علامہ البانی رحمہ اللہ سے بڑے محدثین(امام عبد الرحمن بن مہدی ، امام یحیی بن معین، امام احمد، امام ابو زرعی، امام اثرم وغیرہم) نے اس ضعیف اور منکر کہا ہے۔

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

چونکہ کل (منگل) یا پرسوں (بدھ کو) رمضان کا آغاز ہے اس لیے آج سوموار کا روزہ درست نہیں ہو گا ۔ الا یہ کہ کوئی شخص ہمیشہ سے ہی سوموار کا روزہ رکھتا ہے وہ رکھ سکتا ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے رمضان سے ایک یا دو دن قبل روزہ رکھنے سے منع کیا الا یہ کہ جس کی روزے کی روٹین ہو ۔

فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ

مکمل شعبان میں روزے رکھنا افضل ہے۔
اس کی فضیلت وارد ہوئی ہے بلکہ رمضان کے بعد اس مہینے میں جتنے روزے رکھتے اتنے کسی اور مہینے میں نہیں رکھتے (علیہ السلام)
جو آدمی شعبان میں پہلے سے روزے نہیں رکھتا اآرہا اسے بطور استقبال ایک دو دن پہلے رمضان سے روزہ نہیں رکھنا چاہیے۔
دو ہی آدمی روزہ رکھ سکتے ہیں۔
جو پہلے سے شعبان میں روزے رکھتا آ رہا ہو۔۔
یا ان ایام میں اور کوئی روزے اس پر ہوں۔
(1)آخر ایام کے روزے رکھنا
(2)سوموار کا روزہ رکھنا
(3)یا نذر وغیرہ کے روزے ۔۔۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ