سوال (1841)
اگر کوئی شخص آن لائن اپنے بڑے اور بزرگ استاذ سے قرآن کا سبق پڑھ رہا ہو اور درمیان میں نماز کا ٹائم ہو جائے یا والدین بلائیں تو ایسی صورت میں قرآن کی کلاس لینا ضروری ہے یا نماز کو وقت پر ادا کرنا اور والدین کی بات سننا ضروری ہے ؟
جواب
کلاس کا وقت ایسا رکھیں جس مین نماز کا وقت نہ آئے ، والدین کی آواز پر کوئی دوسرا چلا جائے اور اگر جانے والا اور کوئی نہ ہو تو کلاس سے کچھ وقفہ کر لیں ۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
سائل :
مصر کے استاذ ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کی نمازوں کا وقت اور ہے اور ہمارا اور ہے ، دوسری بات یہ کہ ہم ان سے اپنی مرضی کے مطابق وقت نہیں رکھ سکتے جو انہوں نے بتا دیا بس وہی فائنل ہے ، مثال کے طور پر ہماری ایک کلاس رات ساڑھے 8 سے ساڑھے 11 بجے تک ہے تو اس کو کس طرح سے ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے اور ایک اور بات کہ وقفہ کرنے سے وہ ناراض بھی ہو جاتے ہیں ، جس کی وجہ سے مزید مسائل پیدا ہوتے ہیں جن کا ذکر کرنا مناسب نہیں ہے ، بس سوال صرف یہ ہے کہ ترجیح کس کو دیں ۔
جواب :
ایسی صورت میں یہ آپ ضرور اہتمام کریں کہ فرض نماز کا وقت فوت نہ ہو جائے ، باقی نماز کو مؤخر کیا جاتا ہے، غالباً ہمارے حساب سے یہ عشاء کی نماز بنتی ہے ، عشاء کی نماز کو مؤخر کیا جا سکتا ہے ، مگر اتنا مؤخر نہ کیا جائے کہ وہ نماز قضاء ہو جائے باقی بصورت دیگر آپ کو کلاس چھوڑنا ہوگئی ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ