سوال

کیا ایسی موبائل ایپس جن میں صرف اکاؤنٹ بنانے، ریفرل کرنے یا فالتو ٹاسکس کرنے پر پیسے دیے جاتے ہیں، اور اصل نظام دھوکہ اور جوا نما ہو، ان سے حاصل ہونے والی آمدنی شرعاً جائز ہے یا ناجائز؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

اس قسم کی ایپس میں کئی ایک قباحتیں ہوتی ہیں، مثلا:

1۔ریفرل سسٹم اور ان ایپ پرچیزز کی حقیقت: یعنی نئے افراد لانے پر انعام کا لالچ  دیا جاتا ہے، اسی طرح ترغیب دی جاتی ہے کہ ورچوئل  کوئنز (سکے) خرید کر دوسروں کو گفٹ کریں۔ یہ طریقہ  بہت حد تک پیرامائڈ سکیم/پونزئی اسکیم جن  کو بعض ملٹی لیول مارکیٹنگ یا نیٹ ورک مارکیٹنگ بھی کہا جاتا ہے کی ہی ایک شکل ہے، جس کی حرمت و قباحت پہلے کئی ایک فتاوی میں واضح کی جا چکی ہے۔

2۔حقیقت کی بجائے دھوکہ دہی: ابتدا میں صارفین کو معمولی ادائیگی کی جاتی ہے تاکہ لوگ اعتماد کر لیں، پھر آگے جا کر یا تو ادائیگی بند کر دیتے ہیں یا مشکل شرطیں لگا دیتے ہیں۔ اسی طرح اس میں حقیقی یوزر کی بجائے فیک روبوٹس بنا کر شامل کیے گئے ہوتے ہیں، تاکہ لوگ سمجھیں کہ ہم حقیقی لوگوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

3۔جوا اور قمار: اصل پیسہ ان لوگوں کا ضائع ہوتا ہے جو in-app purchases کرتے ہیں، اور چند افراد کو “انعام” ملتا ہے۔ یہ بالکل جوا کی مانند ہے کہ کچھ کا نقصان دوسروں کا نفع بنتا ہے۔

4۔وقت اور صحت کا  ضیاع :   انسان اپنی توانائیاں بے مقصد کھیل یا فریب پر لگا دیتا ہے، جس سے مختلف قسم کی ذہنی و جسمانی خرابیاں جنم لیتی ہیں جبکہ اسلام محنت اور حلال ذریعہ معاش پر زور دیتا ہے۔ جو لوگ ان ایپس کے پیچھے لگ جاتے ہیں، وہ وقتی طور پر چند سو روپے حاصل کر لیتے ہیں،  لیکن حقیقت میں نقصان اٹھاتے ہیں۔

5۔خلافِ شریعت کاموں کی ترغیب: ان ایپس اور گیموں کے اندر غیر شرعی کاموں کی بھی ترغیب دی جاتی ہے اور لوگوں کے اخلاق بگاڑے جاتے ہیں، مثلا جس ایپ کے بارے میں پوچھا گیا ہے، اس میں کوئنز (سکے) حاصل کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آپ کسی اور کے سکے چوری کر لیں۔ حالانکہ چوری  شریعت اور اخلاق ہر دو اعتبار سے ایک جرم ہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ  اس قسم کی ایپس جن میں محض لاگ اِن، ریفرل یا فالتو ٹاسکس کے بدلے پیسے ملتے ہیں اور اصل نظام دھوکہ، جوا اور غرر پر مبنی ہوتا ہے، ان کے ذریعے حاصل ہونے والی کمائی شرعاً جائز نہیں ہے۔

لہذا سمجھدار انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے وقت اور مال کو اس طرح کی مشکوک و ناجائز اسکیموں میں ضائع کرنے سے بچے اور محنت و دیانت داری پر مبنی حلال روزی کمانے پر توجہ کرے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ