آن لائن کام کا جھانسہ اور لوٹ مار

اس حوالے سے کئی ایک ایپس لوگوں نے بنائی ہوئی ہیں، سب میں دھوکہ دہی، جوا وغیرہ جیسی قباحتیں موجود ہیں، جو ایپ بدنام ہوجاتی ہے، وہ بند کرکے پرانے شکاری نیا جال لے کر میدان میں آجاتے ہیں… اور یہ بتانا شروع کردیتے ہیں کہ نہیں ہمارا ان سے یہ فرق ہے، وہ فرق ہے…!!
حالانکہ یہ سارا کچھ کہنے کی حد تک ہی ہوتا ہے… ورنہ حقیقت میں یہ سب آن لائن ایپس اور ویب سائٹس جن میں نیٹ ورک بنانے اور ممبران ایڈ کروانے، اور رجسٹریشن فیس اور ٹریننگ فیس وغیرہ ہتھکنڈے ہوتے ہیں، یہ سب دھوکہ فراڈ اور حرام کام ہے۔

1. اس کاروبار کے ساتھ منسلک ہونے والوں کو معاملات کچھ بتائے جاتے ہیں، جبکہ حقیقت میں کچھ اور ہوتے ہیں۔ یہ کھلا دھوکہ ہے۔

2. جو کمپنیز پراڈکٹ بھی ایڈ کرتی ہیں، ان کا صارف بیک وقت کمیشن ایجنٹ بھی ہوتا ہے، اور کسٹمر یعنی خریدار بھی ہوتا ہے۔ اسے خود بھی چيزیں خریدنے کا پابند کیا جاتا ہے، جبکہ دیگر لوگوں کو ترغیب دے کر اس سلسلے کا حصہ بنانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ دونوں چیزیں ایک دوسرے کے ساتھ مشروط ہوتی ہیں۔ حالانکہ خرید و فروخت میں ایک چیز کو دوسری کے ساتھ مشروط کرنا درست نہیں۔
3. اس کاروبار میں ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ جیسے جیسے یہ سلسلہ آگے بڑھتا جاتا ہے، نیچے والے لوگ نقصان کا شکار ہوتے ہیں، جبکہ اوپر والے لوگ پیسہ لگانے یا محنت کے بغیر، نفع حاصل کرتے رہتے ہیں۔ اس لحاظ سے ماہرین نے اسے ’سود’ سے بھی خطرناک قرار دیا ہے۔
4. یہ کاروبار کا کوئی پائیدار طریقہ نہیں، کیونکہ اس میں جس قدر لوگ بڑھتے جاتے ہیں، فارغ بیٹھ کر کھانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، اور پھر اس میں مسلسل نئے ممبرز کو ساتھ ملانا ضروری ہوتا ہے، جو کہ ظاہر ہے، ممکن نہیں ہوتا۔ اس وجہ سے بہت سارے لوگ اس میں فیس دے کر رجسٹریشن کرواتے ہیں، لیکن جب وہ کسٹمرز اور ممبرز نہیں لاپاتے، تو ان کی ممبر شپ کینسل ہوجاتی ہے، اور فیس وغیرہ بھی ضبط ہوجاتی ہے۔

ان لوگوں کا یہی کمال ہے کہ وہ اتنی واضح حرام چیز کو دھوکہ دہی سے کچھ لوگوں کے سامنے حلال باور کروانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ ویسے ان کے دھوکے میں آنے والے عموما بھولے بھالے لڑکے، لڑکیاں ہی ہوتی ہیں، کوئی بھی عقلمند بزنس مین یا تاجر اس قسم کے فراڈ کو دیکھتے ہی پہچان جاتا ہے..!
جونہی کوئی عام بندہ ایک بار ان کے چنگل میں آ کر پیسے لگا بیٹھتا ہے، وہ پھر اپنا نقصان پورا کرنے کے چکر میں مزید لوگوں کو اس میں پھنسانا شروع کردیتا ہے۔

جتنے لوگ اس قسم کے کاروبار کو للچائی نظروں سے دیکھ رہے ہیں یا اس میں پھنس چکے ہیں، ان کو نصیحت ہے کہ اس کو فورا ترک کردیں، اور جتنی ذلت و خواری لوگوں کو کسی کمپنی کا ممبر بنانے میں اٹھا رہے ہیں، اس سے بہتر ہے کہ کسی کے ہاں محنت مزدوری کرلیں، یا اپنا کاروبار کرلیں، کچھ بھی نہیں کرنا، تو اتنا وقت کسی دعوت و تبلیغ یا دینی کام میں صرف کرلیں، ایک تو آخرت کا ذخیرہ بن جائے گا، دوسرا معصوم لوگوں کو دھوکہ دہی کی لعنت سے بچ جائیں گے..!!
یہ سب باتیں ہم تحاریر اور ویڈیوز کی شکل میں بار بار بیان کر چکے ہیں… لیکن پیسہ کا لالچ ایسا ہے کہ لوگ ایک فون کال پر دیے گئے لاکھوں کے انعام کے لالچ میں اپنے پاس موجود ہزاروں بھی گنوا بیٹھتے ہیں…! یہ آن لائن ایپس تو پھر کاروبار کا جھانسہ دیکر آہستہ آہستہ اس دلدل میں اتارتے ہیں..!
#خیال_خاطر

نیٹ ورک مارکیٹنگ پر ایک تفصیلی پروگرام