سوال (6215)

آپریشن کے بعد نفاس کے لیے سوا مہینہ پورا کرنا ضروری ہے یا اگر خون پہلے رک جائے تو نہا کر دیگر معاملات نماز وغیرہ شروع کر سکتے ہیں؟

جواب

جب خون بند ہوجائے تو نماز پڑھے۔ البتہ حد مدت چالیس دن ہے۔
ابن ابی شیبہ حدیث نمبر: 17742

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: تَجْلِسُ النُّفَسَائُ نَحْوًا مِنْ أَرْبَعِینَ یَوْمًا۔

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نفاس والی عورت چالیس دن تک رکے گی۔
(مصنف ابن ابی شیبہ#17742 سندہ صحیح)
بعض خواتین خون رک جانے کے باوجود چالیس دن انتظار کرتی ہیں۔ یہ بالکل غلط ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ

اگر چالیس دن سے پہلے ہی خون بند ہوچکا ہے، چالیس دن آخری حد ہے، بعض اوقات ہفتے اور پندرہ دن میں بند ہوجاتا ہے، اگر پرفیکٹ بند ہو چکا ہے، غسل کرلیں، نماز و دیگر مکمل کرلیں، نماز فریضہ ہے، بے مقصد نہیں چھوٹنی چاہیے، البتہ اس دوران دوبارہ خون آتا ہے تو وہ نفاس کا ہی خون شمار ہوگا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ