سوال (4744)

عورت کا جوڑا بنا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

1: نماز میں بھی اور نماز کے علاوہ بھی خواتین کا بالوں کا جوڑا بنانا،غلط عمل ہے۔[مسلم: 7194]
اگر اس حالت میں نماز پڑھ لی تو لوٹانے کی ضرورت نہیں۔
2: جوڑا اصلا تو سر پر بنانا ناجائز ہے۔ لیکن اگر ضرورت کے تحت نیچے گردن پر بالوں کو جمع کرلیا جائے تو درست ہے۔
لیکن یہ صرف گھر کے اندر رہنے کے لیے ہو، اگر باہر نکلیں گی تو یہ چادر کے اوپر سے بھی واضح معلوم ہوگا جو کہ غلط ہے۔ پردہ کے تقاضوں کے منافی ہے۔ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ

سوال: آج کل عورتیں بالوں کا گول چوڑا بنا کر اوپر باندھ لیتی ہیں، اکثر یہ عورتیں کام وغیرہ کرنے کے وقت کرتی ہیں، کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب: ایک چوڑا جس کو بختی اونٹ کے کوہان سے تشبیہ دی گئی ہے، وہ تو ہمیشہ ناجائز ہے، باقی گھر میں رہتے ہوئے سہولت کے لیے نماز کے اوقات کے علاؤہ بالوں کو فولڈ کرکے کیچر کے ذریعے کور کر سکتی ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے، باقی وہ صورت نہ بنیں جس کی ممانعت ہے، عورتیں بالوں کو فولڈ کرتی ہیں، کیچر وغیرہ لگاتی ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ان شاءاللہ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ