سوال (5053)
عورت کس عمر تک پردہ کرے گی؟ مطلب بڑھاپے میں پردے کا کیا حکم ہے؟
جواب
دیکھیں پردہ تو ہے، خواہ عمر کتنی بھی ہو جائے، ہاں البتہ بڑی تخفیف ہے، قرآن میں ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ پردہ کریں تو ان کے لیے بہتر ہے، عمر کے حساب سے کچھ کمی کا اشارہ کردیا ہے، مگر یہ گھر کی داخل زندگی کی بات ہو رہی ہے، خارجی زندگی کا پردہ اور ہے، داخلی زندگی کا پردہ اور ہے، عورت کا معنی پردہ ہے، جہاں تک ہو سکے اہتمام کرے، چادر سے کرے، بڑے دو پٹے سے کرے، چال ڈھال کا پردہ ہے، نگاہ کا پردہ ہے، ہر چیز کا اہتمام کرے، دلائل واضح ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
جب تک فتن و شر کا غلبہ ہے تب تک پردہ کرے گی ہم جانتے ہیں عصر حاضر میں بہت سے فتن و شرور موجود ہیں بچے عام عمر بلوغت سے پہلے خاص باتیں جاننے لگے ہیں جو کبھی جوان طبقہ بھی نہیں جانتا تھا۔
حتی کہ شادی ہو جائے اس لئے، پردے کا اہتمام ہر صورت ہو گا۔
ہاں جو عمر رسیدہ خواتین ہیں جن کی عمریں ستر سے اوپر ہیں وہ نہ بھی اہتمام کریں تو کوئی گناہ نہیں ہے البتہ ان کے لئیے پردہ کرنا بہتر ہے قرآن کریم سے ہمیں یہی تربیت وتعلیم ملتی ہے۔
پردہ کے بارے پوچھا گیا ہے تو یہ بات ضرور لکھوں گا کہ ہمارے معاشرے میں عام خواتین ایسے برقعے پہنتی ہیں جو بہت تنگ اور جسم سے چپکے ہوئے ہوتے اور یوں پردہ کرنے کا جو مقصد ہے وہ بالکل بھی نظر نہیں آتا ہے۔
اس لئے برقع وہ خریدیں جو پردے کے تقاضوں کو پورا کرے اور محسوس ہی نہ ہو کہ یہ کوئی جوان خاتون ہیں یا ادھیڑ عمر خاتون ہیں۔
اسی طرح پردے کے اہتمام کے ساتھ آواز کو دوران گفتگو پست رکھیں اجنبی اور غیر محرم سے بات کھلے ڈھلے انداز میں نہ کریں کہ وہ قلبی میلان رکھنے لگ جائے یا آپ کو سننے میں دلچسپی رکھنے لگے۔
انداز گفتگو میں سنجیدگی اور وقار ہو ایسا انداز بالکل نہیں ہو جیسا اپنے شوہر اور محرم رشتہ داروں کے ساتھ ہوتا ہے۔
بس کم بولیں سنجیدہ بولیں،اور جہاں تک گفتگو کرنا ضروری ہے وہیں تک گفتگو کریں۔
غیر محرم سے بات کرتے ہوئے اسے بیٹا، بھائی، چچا،انکل جیسے الفاظ سے مخاطب ہوں۔
ہاں یہ ضرور ہے کہ آداب گفتگو کا خیال رکھیں بالکل بھی سخت لہجہ نہیں ہو کہ کوئی کہنے لگ جائے یہ بے ادب ہے۔
ہماری بہنیں،بیٹیاں، مائیں جب گھر سے نکلیں تو کوئی شور اور جھنکار والے زیورات نہ پہنیں نہ ہی خوشبو لگا کر نکلیں یہی ایمان وتقوی کا اور پردے کا اہتمام کرنے کا تقاضا ہے۔
یہ باتیں اس لئیے لکھ دیں کہ بعض دین والی خواتین بھی دوران سفر یا گھر میں غیر محرم کے پاس گفتگو کرتے ہوئے آواز پست نہیں رکھتیں یا ضرورت سے زیادہ بولتی ہیں اور خوب کھلا کر گفتگو کرتی ہیں نہیں صرف پردہ چہرے کو جسم کو چھپانے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ سب چیزیں بھی پردے میں شامل ہیں۔
رب العالمین تمام بنات حوا کی عزت وآبرو کی حفاظت فرمائیں اور انہیں ایمان و حیا کے زیور سے آراستہ فرمائیں۔هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ