سوال (859)
1:ایک بڑھیا نبی کریمﷺ پر کوڑا پھینکا کرتی تھی۔ من گھڑت ہے
2: حضرت بلالؓ شین کو سین پڑھا کرتے تھے اور انکو آذان دینے سے روکا تو سورج طلوع نہیں ہوا۔۔ دونوں روایات من گھڑت ہیں
3: اویس قرنی ؒ کا اپنے دانت مبارک توڑنے والی روایت من گھڑت ہے۔
4: حضرت عمر ؓ کے بیٹے کا زنا کرنے والا واقعہ بھی من گھڑت ہے۔
5:وطن کی محبت ایمان ہے۔۔۔ من گھڑت ہے
6:جس نے اپنے آپ کو پہچان لیا اس نے اللہ کو پہچان لیا۔۔ روایت من گھڑت ہے
7: عالم کے پیچھے ایک نماز چار ہزار چار سو چالیس نمازوں کے برابر ہے۔۔۔روایت من گھڑت ہے
8:علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین جانا پڑے۔ من گھڑت ہے۔
9: دوران نماز حضرت علی ؓ کے بدن سے تیر نکالنے والا مشہور قصہ، من گھڑت ہے
10: جس کا کوئی پیر نہ ہو تو اس کا پیر شیطان ہے۔ من گھڑت ہے۔
11: ہاروت و ماروت اور زہرہ کا قصہ من گھڑت ہے۔
12: ماہ صفر یا ماہ رمضان کی بشارت دینے پر جنت کی بشارت دینا غلط ہے ایسی کوئی حدیث نہیں۔
13: اگر جھک جانے میں عزت کم ہو تو قیامت کو مجھ سے لے لینا۔ من گھڑت ہے
14:میں ایک چھپا خزانہ تھا،میں نے چاہا کہ پہچانا جاؤں، سو میں نے کائنات کو پیدا کیا ۔۔ من گھڑت ہے
15: زنا قرض ہے ، اگر تو نے اسے لیا تو ادا تیرے گھر والوں سے ہوگی۔۔ من گھڑت ہے۔
16: حضرت بلال ؓ کا نبی کریم ﷺ کو خواب میں دیکھ کر دمشق سے مدینہ آنا ، پھر آذان دینا اور مدینہ والوں کی آہ و بکا۔ (من گھڑت قصہ ہے)
17: آپ ﷺ کا دعا فرمانا کہ میری امت کا حساب میرے حوالے فرما دیجیےتاکہ میری امت کو دوسری امت کے سامنے شرمندگی نا اٹھانا پڑے۔ (من گھڑت ہے)
18: ہر نبی کو نبوت چالیس برس بعد ملی ہے۔ (من گھڑت ہے)
19: درود پڑھنے پر اللہ ستر ہزار پروں والا پرندہ پیدا کریں گے جس کی تسبیح کا اجر درود پڑھنے والے کو ملے گا۔ (من گھڑت ہے)
20:جو شخص اذان کے وقت باتیں کرتا ہے اسے موت کے وقت کلمہ نصیب نہیں ہوتا۔ (من گھڑت ہے)
21:اللہ تعالیٰ کا نبی کریم ﷺ کو معراج کہ موقع پر فرمانا کہ آپ ﷺ جوتوں سمیت عرش پر آجائیں۔ (من گھڑت ہے)
22: فجر کی سنتیں گھر میں ادا کرنے پر روزی میں وسعت، اہل خانہ کے مابین تنازع نا ہونا ، اور ایمان پر خاتمہ۔ (یہ فضائل بے اصل ہیں
23: روز محشر باری تعالیٰ کا ارشاد ہوگا کہ کون ہے جو حساب دے حضرت صدیق اکبر ؓ کے سامنے آنے پر اللہ کا غصہ ٹھنڈا ہو جائے گا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
24: آپ ﷺ کے وصال کہ بعد جبریل علیہ السلام کا دنیا میں دس بار آنا اور دس چیزیں لے جانا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
25: بے پردہ عورت جہنم میں بالوں کے بل لٹکائی جائے گی۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
26. آپ ﷺ نے فرمایا سب سے پہلے رب تعالیٰ میری نماز جنازہ پڑھیں گے (من گھڑت ہے)
27:نبی کریم ﷺ کی ولادت کے سال ہر حاملہ عورت کے گھر لڑکے کا پیدا ہونا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
28:حضرت بلال ؓ کا آپ ﷺ کی اونٹنی کی نکیل پکڑ کر جنت میں داخل ہونا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
29: آپ ﷺ کا ارشاد: مجھے موت کا اتنا بھروسہ بھی نہیں کہ ایک طرف سلام پھیروں تو دوسری طرف بھی پھیر سکوں گا یا نہیں۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
30: ابو جہل کہ ہاتھوں میں کنکریوں کا آپ ﷺ کی شہادت دینا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
31: دوران نماز والدین کی پکار پر نماز چھوڑ کر جانے والی روایت (شدید ضعیف، بیان نہیں کر سکتے)
32: مومن کے جوٹھے میں شفاء ہے (من گھڑت)
33: ابو بکرصدیق ؓ کا ٹاٹ کا لباس پہننا اور باری تعالیٰ کی جانب سے ان پر سلام (من گھڑت ہے)
34: آپ ﷺ کا سکرات میں جبریل سے کہنا کہ میری ساری امت کی سکرات کی تکلیف مجھے دے دو۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
35:ایک عورت اپنے ساتھ چار اشخاص کو جہنم لے کر جائے گی۔ باپ، بھائی، شوہر، بیٹا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
36: روز قیامت ایک نیکی دینے پر دو افراد کا جنت میں جانا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
37: جب کوئی نوجوان توبہ کرتا ہے تو مشرق سے مغرب تک تمام قبرستان سے چالیس دن تک اللہ عذاب کو دور کر دیتا ہے۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)
38: معراج کا خاص راز۔ حضرت عائشہ ؓ کا اپنے والد ابو بکر صدیق ؓ سے مشورہ کر کہ نبی کریم ﷺ سے معراج کی رات کی خاص باتوں میں سے ایک بات کا پوچھنا اور ابو بکر صدیق ؓ کو بتانا۔ جس کو سن کر وہ رو پڑے۔ (یہ روایت کسی مستند یا غیر مستند کتاب میں نہیں مل سکی)
39: ایک دفعہ نبی کریم ﷺ طواف فرما رہے تھے ایک اعرابی کو اپنے آگے طواف کرتے پایا جس کی زبان پر یا کریم یا کریم کی صدا تھی۔ حضور ﷺ نے بھی پیچھے سے یا کریم پڑھنا شروع کر دیا۔ جس پر اس نے آپ ﷺ سے فرمایا کہ آپ میرا مذاق اڑاتے ہیں۔ (یہ واقعہ بھی کسی مستند یا غیر مستند روایات میں موجود نہیں)
40:دو شخص حضرت عمر فاروقؓ کی مخفل میں داخل ہوئے اور ایک شخص کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس شخص نے ہمارے باپ کو قتل کیا ہے۔ اس شخص نے اقرار کیا اور کچھ امانتیں واپس کرنے کے لیے تین دن کی مہلت مانگی جس پر ابوذر غفاری ؓ نے ان کی ضمانت دی۔۔۔۔۔ (کسی بھی مستند یا ضعیف مصدر میں اس پورے واقعہ کا کوئی حوالہ نا مل سکا)
41:کچرہ پھینکنے والی بڑھیا اور مکہ چھوڑ کر جانے والی بڑھیا، دونوں روایات من گھڑت ہیں اور وہ بڑھیا جس کی خدمت ابو بکر صدیق ؓ کئی سال کرتے رہے یہ روایت انتہائی ضعیف نا قابل بیان ہے۔
42: ایک شخص میں چار خامیاں تھی نبی کریم ﷺ کے کہنے پر اس نے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا تو اس کے باقی سب گناہ بھی چھوٹ گئے۔ (من گھڑت ہے)
43:ایک عورت اپنے ساتھ چار مردوں کو جہنم لے کر جائے گی۔ باپ ، شوہر ، بھائی اور بیٹے کو۔۔ (من گھڑت ہے)
44: جس شخص کے یہاں بچہ پیدا ہو اور وہ اس کا نام برکت حاصل کرنے کے لئے محمد رکھے تو وہ بچہ اور اس کا والد دونوں جنت میں جائیں گے. (من گھڑت ہے)
45: اپنی اولاد کو رونے پر مت مارو کیوںکہ بچہ کا رونا چار مہینہ لا الہ الا اللہ ہے، اور چار مہینہ تک محمد رسول اللہ(ﷺ) ہے، اور چار مہینہ والدین کے لئے دعا ہے۔ (من گھڑت ہے)
46:بخیل جنت میں نہیں جائے گا اگرچہ وہ عابد ہو، اور سخی جہنم میں نہیں جائے گا اگر چہ وہ فاسق ہو۔ ( من گھڑت ہے)
47:ایک گھڑی غور و فکر کرنا ایک سال کی عبادت سے زیادہ بہتر ہے۔
(یہ حدیث نہیں ہے بلکہ حضرت سری سقطیؒ کا کلام ہے)
48: حضرت موسی علیہ السلام کو اللہ تعالی نے فرمایا کہ اے موسی جب میں آپ سے بات کرتا ہوں تو میرے اور آپ کے درمیان 70 ہزار پردے ہوتے ہیں لیکن امت محمدیہ جب افطار کے وقت دعا مانگے گی تو کوئی پردہ نہ ہوگا۔ (من گھڑت ہے)
49:شب قدر کے حوالے سے نوافل کی خاص تعداد یا خاص طریقے سے نماز پڑھنے والی روایات (من گھڑت ہیں)
50: تہمت کی جگہوں سے بچ کے رہو۔ (من گھڑت ہے)
نوٹ:
بیان کرنا موقوف رکھا جائے یعنی معتبر سند ملے بغیر ہر گز بیان نا کریں۔ ان روایات کی سند انتہائی جستجو کے باوجود نہیں ملی۔ لہذا حدیث رسول ﷺ میں اہتمام و احتیاط کا تقاضہ یہی ہے کہ کسی مستند سند کی دستیابی تک ان کے بیان کرنے کو موقوف رکھا جائے۔
نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے ۔
”مَنْ يَقُلْ عَلَيَّ مَا لَمْ أَقُلْ فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ“․
”جو شخص میرے نام سے وہ بات بیان کرے جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔ “ ( صحیح بخاری 109)
متواتر احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ بولنے والا شخص جہنمی ہے۔ اس کے باوجود بہت سے لوگ دن رات اپنی تقریروں، تحریروں اور عام گفتگو میں جھوٹی، بے اصل اور من گھڑت روایتیں کثرت سے بیان کرتے رہتے ہیں۔
اور ہماری عوام بنا تصدیق کیے ایسی روایات کو سوشل میڈیا پر آئے دن شیئر کرتے رہتے ہیں۔
ان بیشمار جھوٹی من گھڑت روایات میں سے میں یہاں آپ کے ساتھ چند مشہور روایات اور واقعات شیئر کیے گئے ہیں جو ہمارے کم پڑھے لکھے خطیب حضرات بھی اکثر بیان کرتے ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی اکثر یہ روایات گردش کرتی نظر آتی ہیں۔
کیا یہ مذکورہ سب رویات واقعتاً من گھڑت ہے ؟
جواب
چند ایک کا مجھے علم نہیں باقی ساری من گھڑت ہیں۔
فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ