سوال (4468)

کیا پیغام ٹی وی کو زکوۃ اور صدقات دینا جائز ہے؟ کیا یہ مصارف زکوۃ میں شامل ہے؟

جواب

آج کل جدید دور ہے اور میڈیا کا دور ہے، ایک پیغام ٹی وی ہوگیا، پیس ٹی وی ہوگیا ہے، اور بھی ممکن ہے، اس طرح کے چینلز ہوں، جو اعلاء کلمۃ اللہ کے لیے دن رات کام کرتے ہیں، اور ان سے ہم مطمئن بھی ہوں، جس طرح ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کام ہے، جزوی طور پر ڈاکٹر صاحب سے اختلافات ہو سکتے ہیں، لیکن مجموعی طور پر ڈاکٹر صاحب نے بڑا کام کیا ہے، اس سلسلے میں دعوت کا کام فی سبیل اللہ میں داخل ہے، اس تناظر میں زکاۃ کا جواز موجود ہے، شد و مد کے ساتھ انکار نہیں کیا سکتا ہے، ممکن ہے کہ کوئی ایسا ادارہ زیادہ حقدار ہو، تو اس کو زکاۃ دی جا سکتی ہے، اصل استحقاق ہے، جو اعلاء کلمۃ اللہ کے لیے کام کرے اور وقف ہو جائیں تو ان کو زکوۃ دی جا سکتی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ