سوال (1095)

اگر کوئی پاکستان کا رہائشی شخص سعودیہ عرب کے ساتھ روزہ رکھتا ہے اور انہی کے ساتھ عید مناتا ہے تو کیا یہ درست ہے ؟

جواب

یہ ایک جذباتی بات اور عمل ہے ، دلائل کی رو سے “لکل اھل بلد رویتھم” اس کو تقویت حاصل ہے ، محدثین کے ابواب اس کے شاہد ہیں ، احادیث و واقعات اس کے شاہد ہیں ، دور جدید میں بھی اس کو تقویت حاصل ہے ، کہیں دن ہے ، کہیں رات ہے ، کہیں گھنٹوں کا فرق ہے ، تو پھر کیا کریں گے تو لہذا بات بالکل واضح ہے ، “لکل اھل بلد رویتھم” اس پر عمل ہونا چاہیے ، باقی جذباتی باتیں اپنی جگہ پر ہیں ، چاند کسی کا تابع نہیں ہے ، اللہ تعالیٰ کے حکم سے چلتا ہے ، بہت دور کی رؤیت حجت نہیں ہوگی ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اگر وہ سفر کر کے سعودیہ چلا گیا ہے تو ان کے ساتھ ہی روزہ رکھے اور ان کے ساتھ افطار اور عید کرے ، پاکستان میں رہتے ہوئے اس کےلیے یہ کرنا جائز نہیں ہے ، یہاں اپنے علاقے کے مطابق عمل کرے ، حدیث ابن عباس اس کی دلیل ہے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ