سوال (3044)

ایک شخص نے تقریبا دس سال پہلے ایک جگہ خریدی ہے تو اس وقت کی مارکیٹ ویلیو کم تھی، اب اس نے ابھی وہ جگہ بیچی ہے تو اب اس کی ویلیو کافی بڑھ چکی ہے، اب وہ شخص ان پیسوں کی زکوٰۃ کا کیا طریقہ اپنائے گا؟

جواب

پیسوں پر زکاۃ اس وقت ہے، جب پیسے پڑے ہوئے ہیں، ان پیسوں پر سال گذر جائے، یہ جو آپ نے سوال کیا ہے، یہاں پر پلاٹ پر زکاۃ کا حکم لگے گا، اگر یہ پلاٹ اس نیت سے لیا تھا کہ بعد میں اس کو فروخت کردیں گے، تو پھر ہر سال اس کی قیمت لگائی جاتی، اس کے مطابق زکاۃ دی جاتی، اور اگر بیچنے کا ارادہ نہیں تھا، پلاٹ لیتے وقت ذاتی استعمال کا ارادہ تھا یا پھر کوئی پکا ارادہ نہیں تھا کہ بیچیں گے یا رکھیں گے تو جب یہ فروخت ہوا ہے تو اس رقم پر اڈاھائی فیصد زکاۃ ہوگی۔

فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ