سوال (5386)

پالتو اور غیر پالتو گائے اور بھینس پر زکاۃ کا فرق ہے؟ سائمہ اور علوفہ کے فرق پر کوئی مضبوط دلیل ہے؟

جواب

معنى السوم في الزكاة- الموسوعة الفقهية- الدرر السنية https://share.google/GllCYbFP4jNIBHFOq

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اختلافی مسئلہ ملا تھا اس لیے بات کی ہے، عمومی ادلہ میں زکاۃ کا ذکر بغیر تخصیص کے ہے البتہ بعض میں سائمہ کا لفظ ہے، جنہوں نے اختلاف کیا وہ یہی کہتے ہیں کہ عمومی دلائل اور نصاب سائمہ اور معلوفہ کو نہیں دیکھتے۔
جیسا کہ معروف دلائل و نصاب عشر و نصف العشر کے ہیں۔
اہل علم کا ایسے جانوروں کی زکاۃ کے بارے میں اختلاف ہے جنہیں چارا ڈالا جاتا ہے یا جنہیں مال برداری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، تو اکثر اہل علم یہ کہتے ہیں کہ ان پر زکاۃ نہیں ہے؛ کیونکہ مسند احمد، نسائی، اور ابو داود میں سیدنا بہز بن حکیم سے مروی ہے کہ وہ اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ: “میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ: (چرنے والے ہر چالیس اونٹوں میں ایک دو سالہ اونٹنی ہے۔۔۔)” الحدیث۔ تو اس حدیث مبارکہ میں اونٹوں کی زکاۃ کے لیے یہ قید نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے لگائی کہ صرف چرنے والے اونٹوں میں زکاۃ ہو گی لہذا ایسے اونٹوں میں زکاۃ واجب نہیں ہو گی جن کو چارا ڈالا جاتا ہے، جبکہ مال برداری کے لیے استعمال ہونے والے جانوروں کے متعلق سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: (مال برداری کے جانوروں میں زکاۃ نہیں ہے۔) جبکہ امام مالک، اور اہل علم کی ایک جماعت ان دونوں قسم کے جانوروں پر بھی زکاۃ واجب ہونے کی قائل ہے۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

ہمارے محدود مطالعہ کے مطابق سائمہ سے مراد وہ جانور جو بشتر باہر سے کھاتا ہو، جس طرح بارہ مہینے میں سے آٹھ مہینے یا سات مہینے وہ باہر سے کھاتا ہو، ان کی تعداد کے مطابق زکاۃ ہوگی، جو جانور گھر میں خرچے سے کھاتے ہوں، ان پر زکاۃ نہیں ہے، الا یہ کہ آپ نے ان کو بچنے کے لیے رکھا ہے، پھر ان پر زکاۃ مال تجارت کے حساب سے ہوگی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

ہمارے بھینس کالونی والے اسی پر عمل پیرا ہیں۔ لیکن کچھ ان سے زبردستی زکوۃ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اب ادھر کیا فیصلہ دیا جائے؟

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

انہوں نے تجارت دودھ کا کیا ہے تو ان کی آمدن دودھ کی شکل میں چئینج ہوگئی ہے، اگر ان کی سالانہ بچت ساڈھے باون تولے چاندی کے برابر ہے، تو ان پر زکاۃ ہے، جانور پر زکاۃ نہیں ہے، کیونکہ آلہ تجارت پر زکاۃ نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: جی ٹھیک، مزید یہ کہ بھینس بیچتے بھی ہیں۔ ان کا ثمر بھی فروخت کر دیا جاتا ہے خصوصا مذکر۔
جواب: اگر وہ بیچتے بھی ہیں تو مال تجارت کے حساب سے زکاۃ ہوگی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ