سوال (4828)
کیا جب پردے کا حکم نازل ہوا تھا تو پوری رات انصار کی عورتوں نے چادریں ٹاک کر فجر کی نماز میں پردہ اوڑھ کر آئی، پھر امی عائشہ رضی اللہ عنھا انصار کی عورتوں کے لیے دعائیں کیا کرتی۔ ایسی کوئی روایت ہے؟
جواب
سیدنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ:
“يَرْحَمُ اللَّهُ نِسَاءَ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلَ لَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ [سورة النور آية: 31] شَقَقْنَ أَكْنَفَ، قَالَ ابْنُ صَالِحٍ: أَكْثَفَ مُرُوطِهِنَّ، فَاخْتَمَرْنَ بِهَا” [سنن ابی داؤد: 4102]
اللہ تعالیٰ ابتدائے اسلام میں ہجرت کرنے والی عورتوں پر رحم فرمائے جب اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ وليضربن بخمرهن على جيوبهن اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں (سورۃ النور: ٣١)
نازل فرمائی تو انہوں نے اپنے پردوں کو پھاڑ کر اپنی اوڑھنیاں اور دوپٹے بنا ڈالے۔ ابن صالح نے أكنف کے بجائے أكثف کہا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ