سوال (5946)
” پَروں والا گھوڑا ” ایک روز آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللّٰه عنہا کے پاس تشریف لائے اور ان کی گُڑیوں کو دیکھ کر اِستفسار فرمایا: یہ کیا ہے؟
اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صِدیقہ رضی اللّٰه عنہُ نے عرض کِیا:”میری گُڑیاں ہیں۔”
آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے ان گُڑیوں میں ایک گھوڑا مُلاحظہ فرمایا جس کے دو پَر تھے۔فرمایا:
”ان کے درمیان کیا نظر آتا ہے؟”
عرض کی: ”گھوڑا۔ ‘
فرمایا:”اس کے اوپر کیا ہے؟”
عرض کیا دو پَر۔”
فرمایا: ”گھوڑے کے دو پَر۔۔۔؟”
حضرت عائشہ صِدیقہ رضی اللّٰه عنہا نے عرض کِیا:
”کیا آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے نہیں سُنا کہ حضرت سُلیمان علیہ السّلام کے گھوڑے پَروں والے تھے۔”
حضرت عائشہ صِدیقہ رضی اللّٰه عنہا فرماتی ہیں کہ:
”اس پر آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے اتنا تبسُّم فرمایا کہ میں نے دندانِ مُبارک کی زیارت کر لی۔”
(مدارج النبوّت،قسم پنجم،باب دوم،درذِکرِ ازواجِ مطہرات،جِلد ۲،صفحہ ٤۷۱)
محترم! صحیح مسلم میں گڈیاں کا ذکر تو آتا ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کی سہیلیوں کے بارے جو حدیث ہے۔ لیکن یہ بات وہاں ذکر نہیں (گھوڑے والی)۔ اسکی تحقیق تو کر دیجئے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
جواب
هل كانت خيل سليمان عليه السلام لها أجنحة؟ – الإسلام سؤال وجواب https://islamqa.info/ar/answers/426563/%D9%87%D9%84-%D9%83%D8%A7%D9%86%D8%AA-%D8%AE%D9%8A%D9%84-%D8%B3%D9%84%D9%8A%D9%85%D8%A7%D9%86-%D8%B9%D9%84%D9%8A%D9%87-%D8%A7%D9%84%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D9%84%D9%87%D8%A7-%D8%A7%D8%AC%D9%86%D8%AD%D8%A9
یہ بات بہت مشہور ہے، روایات میں بھی ایسا ذکر آیا ہے، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا نے جو بات کی ہے، یہ کوئی روایت نہیں تھی، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو سنائی تھی، لنک ملاحظہ ہو، یہ بات اہل کتاب سے صحابہ کرام میں منتشر تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل نہیں ہوئی تھی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بات سن کر مسکرائے تھے۔ پھر خاموش ہوگئے تھے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ