سوال (923)
بسنت کے تناظر سے ہٹ کے پتنگ اڑانا کیسا ہے؟
جواب
آوارہ لوگوں کاشوق ہے ۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
پتنگ بازی سے ہمیں مکمل اجتناب کرنا چاہیے کہ اس میں کئی ایک قباحتیں موجود ہیں ۔
(1) : جانی نقصان : اکثر پتنگ بازی چھتوں پر ہوتی ہے، پتنگ باز پتنگ آسمان میں لگانے کی جستجو میں پیچھے کو ہٹتا رہتا ہے اور پیچھے کے حال سے بے خبر دھڑام سے نیچے جا گرتا ہے۔
(2) : پتنگ کے پیچھے دوڑنا : پتنگ کے پیچھے دوڑنے والے کا وہی حکم ہے جو کبوتر کے پیچھے دوڑنے والے کا، جس کی مذمت کے لیے یہی کافی ہے کہ نبی کریم صلى الله علیہ وسلم نے اس کے پیچھے دوڑنے والے کو شیطان قرار دیا ہے۔ [مسند احمد]
(3) : دوسروں کی پتنگ لوٹنا : ہر شخص اس خواہش میں رہتا ہے کہ پتنگ کٹے بعد میں، میرے ہاتھ میں پہلے آجائے۔
(4) : آپسی رنجش : جب کوئی کسی دوسرے کی پتنگ یا ڈور لوٹتا ہے تو آپس میں دشمنی اور بغض و عداوت پیدا ہوتی ہے۔
(5) : وقت کا ضائع کرنا : پتنگ اڑانے میں بے حساب وقت برباد ہوتا ہے اور لاحاصل ہوتا ہے۔
لہٰذا پتنگ بازی سے مکمل اجتناب میں ہی عافیت ہے۔
عن ابن عمر قال قال رسول اﷲﷺ من تشبہ بقوم فھو منھم۔ [سنن ابی داؤد : ۲۰۳/۲]
فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ