سوال (3193)
اگر کسی شخص کو نو مولود بچی مل جاتی ہے، جو کسی نے معاذ اللہ پھینک دی ہوتی ہے، کیا وہ شخص اس کو پال سکتا ہے اور پالنے کے لیے کیا وہ اس کی ولدیت کی جگہ اپنا نام دے سکتا ہے، باوجود کوشش کی اس کے والدین کا پتہ نہیں چلا ہے، کیا اب وہ اپنی ولدیت اس بچی کو کاغذی طور پر دے سکتا ہے؟
جواب
اس بچی کی پرورش کریں، اس کو پالیں، یقیناً اس بچی کو پالنے کا اجر و ثواب ہے، پاکستانی قانون میں ولدیت اور سرپرست دو آپشن ہیں، ولدیت کو چھوڑ کر اپنے آپ کو سرپرست لکھوائیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
بس یہ سرپرست بن سکتا ہے، باقی اگر والد نہیں ہے تو نام ولدیت پر کیوں دے گا۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
ایسے صورت میں قرآن نے ان کو دینی بہن بھائی قرار دیا ہے اسی پر عمل ہو گا، باقی طاغوتی نظام میں ان چیزوں کا کیا لحاظ ہے۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ