ماتمی جلوس بازاروں کی بندش عورتوں کا کھلے بال گلیوں میں نکلنا نوحہ کرنا وغیرہ بدعات کے متعلق
امام ابن كثير رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
وهذا تكلف لا حاجة إليه في الإسلام، ولو كان هذا أمرا محمودا لفعله خير القرون وصدر هذه الأمة وخيرتها، وهم أولى به، لو كان خيرا ما سبقونا إليه، وأهل السنة يقتدون ولا يبتدعون.
یہ سب تکلف ہے اسلام میں ان (رسومات) کی کوئی ضرورت نہیں اگر یہ واقعتاً اچھی چیز ہوتی تو خیر القرون اور اس امت کے ابتدائی اور بہتر لوگ اس کو ضرور کرتے وہ اس کے سب سے زیادہ اہل تھے بات یہ ہے کہ اہل السنة سنت نبوی کی اقتداء کرتے ہیں اپنی طرف سے بدعتیں نہیں گھڑتے۔

[البداية والنهاية: 11 / 288]