اولاد کو نماز سکھانے کا حکم
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مُرُوا أَوْلَادَكُمْ بِالصَّلَاةِ وَهُمْ أَبْنَاءُ سَبْعِ سِنِينَ، وَاضْرِبُوهُمْ عَلَيْهَا وَهُمْ أَبْنَاءُ عَشْرٍ، وَفَرِّقُوا بَيْنَهُمْ فِي الْمَضَاجِعِ.
”اپنے بچوں کو جب وہ سات سال کے ہو جائیں تو نماز کا حکم دو اور جب دس سال کے ہو جائیں (اور نہ پڑھیں) تو انہیں اس پر مارو اور ان کے بستر جدا جدا کر دو“۔
[سنن ابی داؤد: 495]
اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ بچوں کے والدین کو ارشاد فرما رہے ہیں کہ وہ اپنی اولاد کو سات برس کی عمر میں ہی نماز کی تعلیم دے کر نماز کا عادی بنانے کی کوشش کریں اور اگر دس برس کے ہو کر نماز نہ پڑھیں تو والدین تادیبی کاروائی کریں، انہیں سزا دے کر نماز کا پابند بنائیں اور دس برس کی عمر کازمانہ چونکہ بلوغت کے قریب ہے اس لئے انہیں اکٹھا نہ سونے دیں۔