اپنی موت کی فکر کیجیے
“قَالَ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَهُ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْمُؤْمِنِينَ أَفْضَلُ قَالَ أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا قَالَ فَأَيُّ الْمُؤْمِنِينَ أَكْيَسُ قَالَ أَكْثَرُهُمْ لِلْمَوْتِ ذِكْرًا وَأَحْسَنُهُمْ لِمَا بَعْدَهُ اسْتِعْدَادًا أُولَئِكَ الْأَكْيَاسُ”
ایک انصاری صحابی نے نبی کریمﷺسے پوچھا کہ کون سا مومن زیادہ عقل مند ہے۔ آپ نے فرمایا: “جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہے اور اس کے بعد کے مراحل کے لیے سب سے زیادہ اچھی تیاری کرتا ہے۔ ایسے لوگ ہی عقل مند ہیں”۔
(سنن ابن ماجہ:4259)