رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
”جب عشرہ (ذوالحجہ) شروع ہو جائے اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہو وہ اپنے بالوں اور ناخنوں کو نہ کاٹے“۔
[صحیح مسلم:1977]
سیدنا عبد اللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ: ایک صحابی نے عرض کیا : اللّٰہ کے رسول ﷺ ! میرے پاس قربانی کے لیے صرف بکری ہے۔ (وہ بھی کسی کو دودھ کیلئے عاریتا دے رکھی ہے) کیا میں اسکی قربانی کر لوں؟ فرمایا؛ نہیں، بلکہ آپ (دس ذوالحجہ کو، یعنی عید کے دن) اپنے بال کاٹ لیں، مونچھیں مونڈ لیں، اور زیر ناف بال صاف کر لیں، تو اللّٰہ تعالی آپ کو مکمل قربانی کا اجر دے گا۔
[مسند احمد:2/169]