امام ابو عبد الله احمد بن حنبل رحمه الله فرماتے ہیں:
«مَنْ تَنَقَّصَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلَا يَنْطَوِي إِلَّا عَلَى بَلِيَّةٍ، وَلَهُ خَبِيئَةُ سَوْءٍ، إِذَا قَصَدَ إِلَى خَيْرِ النَّاسِ، وَهُمْ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم»
’’جو شخص رسول الله ﷺ کے صحابہ میں سے کسی ایک کی تنقیص کرتا ہے اس نے اپنے اندر مصیبت کو چھپایا ہوا ہے اس کے دل میں برائی ہے اسی وجہ سے اُن پر حملہ کرتا ہے حالانکہ وہ (انبیاء کے بعد) لوگوں میں سب سے بہترین اور رسول اللہ ﷺ کے اصحاب تھے۔‘‘
[السنة لأبي بكر بن الخلال، ج:۲، ص:٤۷۷، رقم: ٦۵۸، إسناده صحيح]