سیدنا عمرو بن عاصؓ، سیدنا امیر معاویہ ؓکے پاس گئے تو ان کے پاس ان کی بیٹی عائشہ تھی۔ پوچھا: یہ کون ہے؟ امیر معاویہؓ کہنےلگے۔
هذه تفاحة القلب وريحانة العين
یہ دل کا چین اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہے!
[اللطائف والظرائف:179]
محمد بن سلیمان ؒ کا قول ہے:
الْبنون نعم، والْبنات حسنات، واَللّه -عز وجل- يحاسب على النّعم، ويجازي على الحسنات
“بیٹے نعمت ہیں اور بیٹیاں حسنات یعنی نیکیاں؛ اللّٰہ تعالیٰ نعمتوں کا حساب لیتا ہے اور نیکیوں پہ جزا عطا کرتا ہے”۔
[بهجة المجالس:162]
حدیث مبارکہ ہے:
لَا تُكْرِهُوا الْبَنَاتِ فَإِنَّهُنَّ الْمُؤْنِسَاتُ الْغَالِيَاتُ
“بیٹیوں کو ناپسند نہ جانو کہ یہ تو پیار کرنے والی اور بڑی قیمتی ہوتی ہیں”۔
[الصحيحه: 3206]