” دوستو! میں کس طرح یہ حقیقت آپ کے دلوں میں اتاروں، کہ یہ دور سست روی کا دور نہیں۔
اور نہ انفرادیت کا دور ہے۔ بلکہ یہ دور ایک متحرک زندگی کا طالب ہے۔ اور اس کے ساتھ یہ اجتماعیت کا دور ہے، یہ اجتماعی کوشش، اجتماعی جدوجہد اور اجتماعی عمل و کردار کا متقاضی ہے “۔
(مقالات مولانا داود غزنوی رحمہ اللہ: 318)