دنیا کی سب سے اچھی خوشبو!

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:

“دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عِنْدَنَا، فَعَرِقَ، وَجَاءَتْ أُمِّي بِقَارُورَةٍ، فَجَعَلَتْ تَسْلِتُ الْعَرَقَ فِيهَا، فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا الَّذِي تَصْنَعِينَ؟» قَالَتْ: هَذَا عَرَقُكَ نَجْعَلُهُ فِي طِيبِنَا، وَهُوَ مِنْ أَطْيَبِ الطِّيبِ”.

”نبی ﷺ ہمارے ہاں تشریف لائے ، دوپہر کے آرام کے لیے سو گئے تو آپ کو پسینہ آ گیا ، میری والدہ ایک شیشی لے آئیں اور ( چمڑے کے بچھونے سے آپ کا ) پسینہ انگلی کے ذریعے سے اس میں اکٹھا کرنے لگیں ، رسول اللہ ﷺ جاگ گئے تو آپ نے فرمایا :’’ ام سلیم ! یہ کیا کر رہی ہو ؟‘‘ وہ کہنے لگیں : یہ آپ کا پسینہ ہے ، اسے ہم اپنی خوشبو میں ڈالیں گے ، یہ ( دنیا کی ) ہر خوشبو سے زیادہ اچھی خوشبو ہے“۔

[صحیح مسلم: 6055]