طالبعلم اور تزکیہ نفس کی اہمیت
امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
“إِن من طلب العلم للآخرة كَسره علمه، وخشع قلبه، واستكانت نفسه، وكان على نفسه بالمرصاد، فلا يفتر عنه! بل يحاسبها كل وقت، ويتفقدها فَإِن غفل عنها جمحت عن الطَّريق المُستقيم وأهلكته”.
’’جو شخص آخرت کے لیے علم حاصل کرے گا، ایسا علم اس میں عاجزی و انکساری پیدا کرے گا، اس میں ٹھہراؤ اور تواضع پیدا ہو گی، اور وہ ہمیشہ نفس کی حفاظت کرتا رہے گا، اس میں کسی قسم کی کوتاہی کرنے کی بجائے ہر وقت اس کا محاسبہ و معائنہ کرتا رہے گا۔ لیکن اگر وہ تزکیہ نفس سے غافل ہو گیا تو نفس سیدھے راستے سے بھٹک کر طالب علم کو تباہ و برباد کر دے گا‘‘۔
[الكبائر، ص٧٨]