طلبا کو سہو لیا ت چاہییں!!!

حضرت ابو ہر یر ہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

” «لَقَدْ رَأَيْتُ سَبْعِينَ مِنْ أَصْحَابِ الصُّفَّةِ مَا مِنْهُمْ رَجُلٌ عَلَيْهِ رِدَاءٌ، إِمَّا إِزَارٌ وَإِمَّا كِسَاءٌ، قَدْ رَبَطُوا فِي أَعْنَاقِهِمْ، فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ نِصْفَ السَّاقَيْنِ، وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الكَعْبَيْنِ، فَيَجْمَعُهُ بِيَدِهِ، كَرَاهِيَةَ أَنْ تُرَى عَوْرَتُهُ» ”

“میری ستر اصحابِ صفہ سے ملاقات ہو ئی ہے، ان میں سے کسی ایک آدمی پر بھی بڑی چادر نہیں تھی، ان کے پاس یا تو ایک ایک تہند تھا یا ایک چادر تھی، انہوں نے اس کے کنا ر ے کو گردنوں کے ساتھ باندھ رکھا تھا، ان میں سے کچھ چادریں ایسی تھیں جو نصف پنڈ لیو ں تک پہنچی تھیں، کچھ کی ٹخنو ں تک پہنچتی تھیں، اور وہ اسے اپنے ہاتھ کے ساتھ اکٹھا کرتا تھا کہ کہیں اس کا ستر نہ کھل جائے” ۔

(صحیح البخاری : 442)