سیدنا عمر بن خطاب رضی اللّٰہ عنہ فرماتے ہیں:
ان الرجل ليخرج من منزله وَعَلِيهِ من الذُّنُوب مثل جبال تهَامَة فَإِذا سمع الْعلم خَافَ وَرجع وَتَابَ فَانْصَرف الى منزله وَلَيْسَ عَلَيْهِ ذَنْب فلاتفارقوا مجَالِس الْعلمَاء
”آدمی اپنے گھر سے اس حال میں نکلتا ہے کہ اس پر تہامہ کے پہاڑوں جتنے گناہ ہوتے ہیں۔ پھر وہ علم سنتا ہے تو ڈر جاتا ہے اور توبہ کر لیتا ہے۔ تب گھر لوٹنے تک اس پر ایک بھی گناہ باقی نہیں رہتا۔ پس تم علماء کی مجالس سے دوری مت رکھو“۔
(مفتاح دار السعادة لابن القيم: 77/1)