وَ قُرۡاٰنَ الۡفَجۡرِ ؕاِنَّ قُرۡاٰنَ الۡفَجۡرِ کَانَ مَشۡہُوۡدًا
اور فجر کے وقت قرآن پڑھنے کا اہتمام کرو، بے شک فجر کا قرآن ہمیشہ سے حاضر ہونے کا وقت رہا ہے۔
[سورة بنى إسرائيل:78]
یعنی اس میں رات اور دن کے فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔ یہ معنی بھی ہے کہ رات بھر کے آرام کے بعد طبیعت قرآن پڑھنے اورسننے کیلئے حاضر ہوتی ہے۔
٭تفسیر حافظ عبد السلام بن محمد رحمہ اللّٰہ