قبولیت اعمال میں عقیدہ کی اہمیت
معبد الجهنی اور اس کے ہم نوا جنہوں نے تقدیر کا انکار کیا تھا، ایسے لوگوں کے بارے میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
«لَوْ أَنَّ لِأَحَدِهِمْ مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا، فَأَنْفَقَهُ مَا قَبِلَ اللهُ مِنْهُ حَتَّى يُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ»
”اگر ان میں سے کسی کے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو اور وہ اسے خرچ کردے تو اللہ تعالی اسے قبول نہ کرے گا جب تک کہ وہ تقدیر پر ایمان لانے والا نہ ہوگا“۔
[ صحيح مسلم: 08]