نبوی علم کی فصلوں کے کاشتکار

امام ابن الجوزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

«من أحب أن يكون للأنبياء وارثًا، وفي مزارعهم حارثًا، فليتعلم العلم النافع، وهو علم الدين ففي الحديث: (العلماء ورثة الأنبياء)، وليحضر مجالس العلماء، فإنها رياض الجنة، ومن أحب أن يعلم ما نصيبه من عناية الله، فلينظر ما نصيبه من الفقه في دين الله».

’’جو شخص یہ چاہتا ہے کہ وہ انبیاء کا وارث ہو اور ان کے کھیتوں میں کاشتکاری کی سعادت حاصل کرے، تو وہ علمِ نافع یعنی دین کا علم سیکھے، جیسا کہ حدیث میں ہے: (علماء انبیاء کے وارث ہیں۔) اور علماء کی مجالس میں شرکت کرے کیونکہ وہ جنت کے باغات ہیں۔ اور جو شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ عنایتِ خداوندی سے اسے کتنا حصہ نصیب ہوا ہے؟ تو وہ اللہ تعالی کے دین کی سمجھ بوجھ کے لیے اپنی محنت و تگ و دو کو دیکھ لے‘‘۔

[التذكرة في الوعظ: ١/ ٥٥]