نماز کے تمام ارکان میں سکون و اطمینان فروری ہے
نبی ﷺ نے فرمایا: تو نے نماز نہیں پڑھی
ایک بدری صحابی (حضرت رفاعہ بن رافع) رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا اور نماز پڑھنے لگا اور رسول اللہ ﷺ اسے بغور دیکھنے لگے۔ ہمیں اس بات کا پتہ نہیں تھا۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوا تو رسول اللہ ﷺ کی طرف آیا اور سلام کہا۔ آپ نے فرمایا: واپس” جاؤ دوبارہ نماز پڑھ، تو نے نماز نہیں “پڑھی۔ وہ واپس گیا اور دوبارہ نماز پڑھی۔ پھر رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا۔ آپ نے پھر فرمایا: واپس” جا، پھر نماز پڑھ، تو نے نماز نہیں ” پڑھی۔ دو تین دفعہ ایسا ہی ہوا۔ آخر وہ آدمی کہنے لگا: اے رسول اللہ! قسم اس ذات کی جس نے آپ کو عزت بخشی! میں تو (بار بار نماز پڑھ کر) تھک گیا ہوں۔ لہذا مجھے سکھا دیجیے۔ آپ نے فرمایا: جب تو نے نماز کے ارادے سے کھڑا ہو تو وضو کر اور اچھی طرح وضو کر، پھر قبلے کی طرف منہ کر اور اللہ اکبر کہہ، پھر قراءت کر، پھر رکوع کر اور اطمینان سے رکوع کر، پھر سر اٹھا حتی کہ سیدھا کھڑا ہو جائے، پھر سجدہ کر حتی کہ اطمینان سے سجدہ کرے، پھر سر اٹھا، پھر (ہر رکعت میں) ایسے ہی کر حتی کہ تو اپنی نماز سے فارغ ہو “جائے۔
سنن نسائی: 1314