نبى ﷺ سے عاشورا کے روزے کے بارے میں پوچھا گیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:

وہ گزشتہ سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتاہے۔
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ:جس وقت رسول اللّٰہ ﷺ نے عاشورا کے دن کا روزہ رکھا اور ہمیں بھی اس کے روزہ رکھنے کا حکم فرمایا، تو لوگوں نے عرض کیا: اے اللّٰہ کے رسول! یہ ایسا دن ہے کہ یہود و نصاری اس دن کی تعظیم کرتے ہیں، یہ سن کر رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا: اگلے سال ہم نویں محرم کا روزہ رکھیں گے، لیکن آئندہ سال نہیں آیا کہ آپ وفات پا گئے۔
عبد اللّٰہ ابن عباس رضی اللّٰہ عنہ ہی فرماتے ہیں: “یہودیوں کی مخالفت کرو، اور نو اور دس محرم کا روزہ رکھو”۔
[1-صحیح مسلم: 1162|| 2-سنن ابی داؤد:2445|| 3-مصنف عبد الرزاق:7839]