“اگر علم شرعی میں ایسے نا اہل فقیہ اور واعظ کود پڑیں جن کے غلط بیانات اور تحریفات کی وجہ سے لوگوں کو نقصان پہنچے اور گمراہی کی طرف جانے کا خطرہ ہو تو ایسے شخص کی حقیقت کھولنا اور اسے روکنا ضروری ہے تاکہ لوگ اس کے نقصان سے محفوظ رہیں۔”
(علامہ محمد بن حسین ابو یعلی الفراء رحمہ اللہ علیہ)