اللہ کا شکر

بلند پایہ مالکی فقیہ اور محدث علامہ ابو المطرف القَنَازعى القرطبى رحمہ اللہ (٤١٣ھ) فرماتے ہیں :
”میں نے ایک عید مصر میں کی۔ لوگ نمازِ عید کے بعد اپنے اپنے اہتمامات کو چل دییے اور میں دریائے نیل پر آ بیٹھا۔ میرے پاس کھانے کو کچھ نہیں تھا، سوائے ترمُس (beans کی ایک قسم) کے جو رومال میں باندھ رکھے تھے۔ میں دریا کے کنارے بیٹھ کر ترمس کھانے لگ گیا اور اس کے چھلکے نیچے ڈھلوان کی جانب پھینکتا رہا۔ دل میں کہہ رہا تھا، بھلا آج مصر میں مجھ سے بھی زیادہ کسمپرسی کی عید کسی کی ہو گی؟! جب میں نے اپنی سوچوں سے سر اٹھایا تو دیکھا، ایک شخص میرے پھینکے گئے چھلکے اٹھا کر کھا رہا ہے۔ میں سمجھ گیا کہ یہ اللہ کی طرف سے تنبیہ ہے، اور فوراً اللہ کا شکر بجا لایا۔“

(المُغرب في حلى المَغرب لابن سعيد المغربي : ١٧١/١)

عبدالعزیز ناصر حفظہ اللہ