اللہ کی نافرمانی کے کام میں کسی کی اطاعت جائز نہیں
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“سَيَلِي أُمُورَكُمْ بَعْدِي رِجَالٌ يُطْفِئُونَ السُّنَّةَ وَيَعْمَلُونَ بِالْبِدْعَةِ وَيُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ مَوَاقِيتِهَا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ أَدْرَكْتُهُمْ كَيْفَ أَفْعَلُ قَالَ تَسْأَلُنِي يَا ابْنَ أُمِّ عَبْدٍ كَيْفَ تَفْعَلُ لَا طَاعَةَ لِمَنْ عَصَى اللَّهَ”.
’’میرے بعد کچھ ایسے لوگ بھی تمہارے معاملات کے نگران ( اور تمہارے حکمران ) ہوں گے جو سنت کی روشنی کو بجھائیں گے، بدعت پر عمل پیرا ہوں گے، اور نماز کو ( افضل ) وقت سے دیر کر کے پڑھیں گے‘‘۔ میں نے کہا: اللہ کے رسول اگر میں انہیں پاؤں تو کیا کروں؟ آپ نے فرمایا :’’ اے ام عبد کے بیٹے! مجھ سے پوچھتے ہو کہ کیا کرو گے؟ جو شخص اللہ کی نافرمانی کرے، اس کی کوئی اطاعت نہیں‘‘۔
[سنن ابن ماجہ: 2865]