وَ قَالُوا اتَّخَذَ الرَّحۡمٰنُ وَلَدًا ﴿ؕ۸۸﴾ لَقَدۡ جِئۡتُمۡ شَیۡئًا اِدًّا ﴿ۙ۸۹﴾تَکَادُ السَّمٰوٰتُ یَتَفَطَّرۡنَ مِنۡہُ وَ تَنۡشَقُّ الۡاَرۡضُ وَ تَخِرُّ الۡجِبَالُ ھَدًّا
ۙ۹۰﴾ اَنۡ دَعَوۡا لِلرَّحۡمٰنِ وَلَدًا ﴿ۚ۹۱﴾ وَ مَا یَنۡۢبَغِیۡ لِلرَّحۡمٰنِ اَنۡ یَّتَّخِذَ وَلَدًا ﴿ؕ۹۲﴾

اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ خدائے رحمن کی کوئی اولاد ہے ۔ ( ایسی بات کہنے والو ) حقیقت یہ ہے کہ تم نے بڑی سنگین حرکت کی ہے ۔ کچھ بعید نہیں کہ اسکی وجہ سے آسمان پھٹ پڑیں ، زمین شق ہوجائے اور پہاڑ ٹوٹ کر گر پڑیں ۔ کہ ان لوگوں نے خدائے رحمن کے لیے اولاد ہونے کا دعوی کیا ہے ۔ حالانکہ رحمان کے لائق نہیں کہ وہ کوئی اولاد بنائے۔

سورة مريم