اپنے ماضی کے گناہ نہ بھولیں

انسان کو چاہیے کہ اپنے گناہ یاد کر کے اُن پر نادم رہے اور مسلسل توبہ و استغفار کرتا رہے۔

✿ اللہ تعالی فرماتے ہیں:

﴿وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ فَأَعْرَضَ عَنْهَا وَنَسِيَ مَا قَدَّمَتْ يَدَاهُ﴾.

’’اور اس آدمی سے بڑا (اپنے حق میں) ظالم کون ہوگا جس کو اس کے رب کی آیتوں کے ذریعہ نصیحت کی جائے تو ان سے منہ موڑ لے اور اپنی کی گئی بد اعمالیوں کو بھول جائے۔‘‘

(سورة الكهف: ٥٧)

⇚ امام قتادہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

أَيْ نَسِيَ مَا سَلَفَ مِنَ الذُّنُوبِ.

’’یعنی جو گناہ اس نے ماضی میں کیے ہیں انہیں بھول گیا۔‘‘

(تفسير ابن جرير الطبري: ١٥/ ٣٠٣ وسنده صحیح)

⇚ امام ابن جریر طبری رحمہ اللہ (٣١٠هـ) فرماتے ہیں:

نَسِيَ مَا أَسْلَفَ مِنَ الذُّنُوبِ الْمُهْلِكَةِ فَلَمْ يَتُبْ، وَلَمْ يُنِبْ.

’’جن مہلک گناہوں کا ارتکاب کر چکا ہے انہیں بھول گیا، نہ ان سے توبہ کی اور نہ اللہ تعالی کی طرف رجوع کیا۔‘‘ (أيضا)

… حافظ محمد طاھر حفظہ اللہ