اپنی عورتوں کی خواہشات کا خیال

سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
“كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ رَجُلًا سَهْلًا، إِذَا هَوِيَتِ الشَّيْءَ تَابَعَهَا عَلَيْهِ”.
’’رسول اللہ ﷺ نہایت نرم مزاج شخصیت تھے، جب سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کسی چیز کی خواہش کرتیں تو آپﷺ اُن کی بات مان لیا کرتے تھے۔‘‘

[صحیح مسلم : 1213 / 2933]

حافظ نووی رحمہ اللہ (٦٧٦هـ) فرماتے ہیں:

’’یعنی آپ ﷺ عمدہ و نرم اَخلاق اور کشادہ طبعیت کے مالک تھے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِیمࣲ﴾’’یقیناً آپ اَخلاق کے بلند مرتبے پر فائز ہیں‘‘۔ اس حدیث میں بیویوں کے ساتھ اچھے برتاؤ سے زندگی گزارنے کا اشارہ ہے، جس طرح اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے : ﴿وَعَاشِرُوهُنَّ بِٱلۡمَعۡرُوفِ﴾’’اور ان بیویوں کے ساتھ اچھے طریقے سے زندگی گزارو‘‘۔ بالخصوص اگر معاملہ نیکی کا ہو‘‘۔

[شرح صحيح مسلم : 8/ 160]

حافظ محمد طاھر حفظہ اللہ