1 ۔ عشرہ ذوالحجہ میں کرنے کے کام

ذوالحجہ كا چاند نظر آنے سے پہلے ناخن اور بال تراش لینا

“عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِىَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ إِذَا رَأَيْتُمْ هِلاَلَ ذِى الْحِجَّةِ وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّىَ فَلْيُمْسِكْ عَنْ شَعْرِهِ وَأَظْفَارِهِ”.

ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جب تم ذوالحجہ کے مہینے کا چاند دیکھ لو اور تم میں سے کسی کا قربانی کرنے کا ارادہ ہو تو اسے چاہيے کہ وہ (جانور ذبح کرنے تک) نہ اپنے جسم کے بال کاٹے اور نہ ہی ناخن تراشے۔

[صحيح مسلم:5234]

گھر والوں اور بچوں کو بھی اس پر عمل کروانا

“عن نافع أن بن عمر مر بامرأة تأخذ من شعر ابنها في أيام العشر فقال لو أخرتيه إلى يوم النحر كان أحسن”.

نافع، ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دفعہ وہ ایک عورت کے پاس سے گزرے جو عشرہ ذوالحجہ میں اپنے بیٹے کے بال کاٹ رہی تھی تو انہوں نے کہا: اگر تم اسے قربانی کے بعد تک موخر کر دیتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔

[مستدرك حاكم:7520] موقوف صحيح

نوٹ!

جو قربانی کی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ ان دس دنوں میں اپنے ناخن اور بال نہ تراشے تو وہ بھی ان شاء اللہ قربانی کا اجر پائے گا۔

[بحوالہ سنن ابی داود:2791]

قاری نعیم الرحمن صافی حفظہ اللہ