دشمن کے لیے بھی بد دعا نہ کریں

امام فضیل بن عیاض رحمہ اللہ (١٨٧هـ) نے فرمایا :
’’آپ کو اپنے دوست سے زیادہ دشمن کی طرف سے نیکیاں مل جاتی ہیں۔ پوچھا گیا وہ کیسے؟ فرمایا : جب دوست کے سامنے آپ کا ذکر ہوتا ہے تو وہ دعا دیتا ہے کہ اللہ اسے خیر وسلامتی سے رکھے۔جبکہ دشمن کے سامنے آپ کا ذکر ہو تو وہ دن رات غیبت میں لگا رہتا ہے اور اس طرح مسکین اپنی نیکیاں آپ کی جھولی میں ڈال دیتا ہے۔ لہذا آپ کبھی بھی ایسا نہ کریں کہ جب آپ کے دشمن کا ذکر ہو تو اسے بد دعائیں دینا شروع کر دیں کہ اللہ اسے برباد کرے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ اے اللہ! اس کی اصلاح فرما، اسے واپس لوٹا دے۔ اس طرح اللہ تعالی آپ کو دعا کرنے کا اجر بھی عطا کر دیں گے اور ویسے بھی بندہ جب کسی کے بارے میں بدعا کرتا ہے کہ اللہ تعالی اسے برباد کرے تو گویا وہ شیطان کی خواہش پوری کر رہا ہے کیونکہ لوگوں کو برباد کرنا تو شیطان کا ہی کام ہے‘‘۔
[حلية الأولياء لأبي نعيم : ٨/ ٩٧]