بسم الله الرحمن الرحيم

حرمت والے مہینے کے احکام

*دوسروں کے حقوق پامال کرنے سے بچنا*

((عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْمُفْلِسُ. قَالُوا الْمُفْلِسُ فِينَا مَنْ لاَ دِرْهَمَ لَهُ وَلاَ مَتَاعَ. فَقَالَ إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِى يَأْتِى يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِصَلاَةٍ وَصِيَامٍ وَزَكَاةٍ وَيَأْتِى قَدْ شَتَمَ هَذَا وَقَذَفَ هَذَا وَأَكَلَ مَالَ هَذَا وَسَفَكَ دَمَ هَذَا وَضَرَبَ هَذَا فَيُعْطَى هَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ وَهَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ فَإِنْ فَنِيَتْ حَسَنَاتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْضَى مَا عَلَيْهِ أُخِذَ مِنْ خَطَايَاهُمْ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ ثُمَّ طُرِحَ فِى النَّارِ)).

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟(صحابہ نے) کہا: ہم میں مفلس وہ آدمی ہے کہ جس کے پاس مال و اسباب نہ ہو۔
• تو آپ ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن میری امت کا مفلس وہ آدمی ہوگا جو نماز، روزے، زکوة وغیرہ سب کچھ لے کر آئے گا لیکن،
• اس نے دنیا میں کسی کو گالی دی ہوگی،
• یا کسی پر تہمت لگائی ہوگی،
• یا کسی کا مال کھایا ہوگا،
• یا کسی کا خون بہایا ہوگا،
• یا کسی کو مارا ہوگا،
• تو ان سب لوگوں کو اس آدمی کی نیکیاں دے دی جائیں گی،
• ⁠اور اگر اس کی نیکیاں ان کے حقوق کی ادائیگی سے پہلے ہی ختم ہو گئیں تو ان لوگوں کے گناہ اس آدمی پر ڈال دیئے جائیں گے پھر اس آدمی کو جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔
‎[صحيح مسلم:6579]