حج کے احکام

احرام کے احکام – (مرد کا احرام)

“عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَهُ مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ فَقَالَ لَا يَلْبَسُ الْقَمِيصَ وَلَا الْعِمَامَةَ وَلَا السَّرَاوِيلَ وَلَا الْبُرْنُسَ وَلَا ثَوْبًا مَسَّهُ الْوَرْسُ أَوْ الزَّعْفَرَانُ فإنْ لَمْ يَجِدِ النَّعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الخُفَّيْنِ، ولْيَقْطَعْهُما حتَّى يَكونَا تَحْتَ الكَعْبَيْنِ”.

ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا احرام باندھنے والے کو کیا پہننا چاہیے؟ آپ ﷺ نے فرمایا:

نہ قمیص پہنے، نہ پگڑی باندھے اور نہ پاجامہ اور نہ کوئی ٹوپی والا کوٹ پہنے اور نہ کوئی زعفران اور ورس سے رنگا ہوا کپڑا پہنے۔ اور اگر جوتی نہ ہو تو موزے پہن لے اور انہیں اوپر سے کاٹ لے تاکہ وہ ٹخنوں سے نیچے ہو جائیں۔

[صحیح البخاری: 134]

نوٹ:
• احرام کی حالت میں مردوں کا خاص لباس دو سفید چادروں پر مشتمل ہو گا،
• ایک چادر بطور تہبند اور دوسری چادر اوڑھنے کے لئے استعمال ہو گی۔
• مرد کے لیے احرام میں سلا ہوا کپڑا پہننا، مثلًا قميص، كوٹ، شلوار۔ اور سر ڈھانپنا مثلًا پگڑى، اور موزے پہننا منع ہے۔

قاری نعیم الرحمن صافی حفظہ اللہ