5 ۔ حج کے احکام

احرام کے احکام ۔ (عورت کا احرام)

“أن امرأته سألت عائشة ما تلبس المرأة في إحرامها قال فقالت عائشة تلبس من خزها وبزها وأصباغها وحليها”.

ایک عورت نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: عورت اپنے احرام میں کون سا لباس پہنے؟ تو عائشہ رضی اللہ عنہا نےجواب دیا: وہ ریشمی، روئی اور کتان کے کپڑے، رنگے ہوئے کپڑے اور اپنے زیورات میں سے کچھ بھی پہن سکتی ہے۔

[سنن الکبری للبیهقی:8861]

*عورت کا احرام میں چہرہ ڈھانپنا*

“عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ أَنَّهَا قَالَتْ كُنَّا نُخَمِّرُ وُجُوهَنَا وَنَحْنُ مُحْرِمَاتٌ وَنَحْنُ مَعَ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ”.

فاطمہ بنت منذر سے روایت ہے وہ کہتی ہیں کہ ہم حالت احرام میں اپنے چہرے ڈھانپا کرتی تھیں اور اسماء بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہا بھی ہمارے ساتھ ہوتی تھیں۔

[مؤطا، باب تخمیر المحرم وجهه:718] اسنادہ صحیح

نوٹ:

• احرام کی حالت میں عورت کے لیے کوئی الگ لباس سنت سے ثابت نہیں ہے۔
• لہذا خواتین پردے کے شرعی احکامات کی پابندی کرتے ہوئے اپنے روزمرہ کےلباس ہی میں نیت کریں۔
• نیز عورتوں کے لیے سفید لباس بطور احرام پہننے کی کوئی فضیلت ثابت نہیں ہے۔
• باریک، تنگ اور چھوٹے کپڑے پہننے سے پرہیز کریں اور پردے کا خاص خیال رکھیں۔
• احرام والی خواتین کے لیے نقاب باندھنا منع ہے البتہ ان کے لیے اپنے دوپٹے وغیرہ کو چہرے کے آگے ڈالنا جائز ہے، اس کے لیے کسی ایسی چیز کو استعمال کرنا ضروری نہیں ہے جو کپڑے کو چہرے سے الگ رکھے،
• اور اگر یہ کپڑا چہرے کو لگ بھی جائے تو عورت پر کوئی دم لازم نہیں ہوگا۔

قاری نعیم الرحمن صافی حفظہ اللہ