بسم الله الرحمن الرحيم

حرمت والے مہینے کے احکام

*حرمت والے مہینے میں اپنی جانوں پر بھی ظلم کرنے سے بچنا*

 إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ ۚ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنفُسَكُمْ …

بے شک اللہ کے نزدیک مہینوں کی تعداد اللہ کی کتاب میں بارہ مہینے ہے جس دن سے اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا تھا، ان میں سے چار (مہینے)حرمت والے ہیں، یہی درست دین ہے پس تم ان میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو۔

(التوبة:36)

*نوحہ کرنے یا کپڑے پھاڑنے کی مذمت*

 ((عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ لَيْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ وَشَقَّ الْجُيُوبَ وَدَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ)).

عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: وہ شخص ہم میں سے نہیں جو اپنے رخسار پیٹے، کپڑے پھاڑے اور جاہلیت کی باتوں کی طرح باتیں کرے۔

[صحیح البخاری:1297]

*اللہ کے نزدیک ملعون آواز*

((عن أنس بن مالكٍ مرفوعًا صوتانِ ملعونانِ: صوتُ مزمارٍ عند نعمةٍ، وصوتُ ويلٍ عند مصيبةٍ)).

انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: دو آوازیں ملعون ہیں: خوشی کے وقت بانسری کی آواز اور مصیبت کے وقت ہلاکت و بربادی کی آواز(یعنی نوحہ کرنا، چیخنا چلانا یا جزع و فزع کرنا)۔

[السلسلة الصحيحة: 427]

🖋 قاری نعیم الرحمن صافی حفظہ اللہ