عبادات میں مشقت کی وجہ
امام ابنِ قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
“السالك في أول الأمر يجد تعب التكاليف، ومشقة العمل لعدم أُنْس قلبه بمعبوده، فإذا حصل للقلب روح الأنس؛ زالت عنه تلك التكاليف والمشاق”.
راہِ خدا کے راہی کو ابتدا میں مشقت و کلفت محسوس ہوتی ہے، کیونکہ دل رب العالمین سے مانوس نہیں ہوتا، ہاں جب اللہ کی حقیقی محبت دل میں گھر کر جاتی ہے اور انسان عبادات سے مانوس ہو جاتا ہے تو پھر تمام مشقتیں اور تکالیف ہوا ہو جاتی ہیں۔
[مدارج السالكين ٢/٣٧٣]