علم اور علم سے متعلقہ معاملات سے جڑنا باعث رحمت ہے
ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:
“أَلَا إِنَّ الدُّنْيَا مَلْعُونَةٌ مَلْعُونٌ مَا فِيهَا إِلَّا ذِكْرُ اللَّهِ وَمَا وَالَاهُ وَعَالِمٌ أَوْ مُتَعَلِّمٌ”.
’’بیشک دنیا ملعون ہے اور جو کچھ دنیا میں ہے وہ بھی ملعون ہے، سوائے اللہ کی یاد اور اس چیز کے جس کو اللہ پسند کرتا ہے، یا عالم (علم والے) اور متعلم (علم سیکھنے والے) کے‘‘۔
[سنن الترمذي:2322]
🍃 وضاحت
* حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ دنیا اور دنیا کی تمام چیزیں جو اللہ کی یاد سے غافل کر دینے والی ہوں وہ اللہ کی رحمت سے دوری اور محرومی کا باعث ہیں۔
* اور دین کے علم سے کسی بھی انداز سے منسلک ہونا اللہ کی رحمت کا باعث ہے۔