انسان کا اصل مال
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
[ يَقُوْلُ الْعَبْدُ مَالِيْ مَالِيْ إِنَّمَا لَهُ مِنْ مَّالِهِ ثَلَاثٌ، مَا أَكَلَ فَأَفْنٰی أَوْ لَبِسَ فَأَبْلٰی أَوْ أَعْطٰی فَاقْتَنٰی وَمَا سِوَی ذٰلِكَ فَهُوَ ذَاهِبٌ وَ تَارِكُهُ لِلنَّاسِ ]
’’بندہ کہتا ہے میرا مال، میرا مال، حالانکہ اس کے مال میں اس کی تو صرف تین چیزیں ہیں، جو اس نے کھایا اور فنا کر دیا، یا پہنا اور پرانا کر دیا، یا (اللہ کی راہ میں) دیا اور ذخیرہ بنا لیا اور جو اس کے سوا ہے تو یہ اسے لوگوں کے لیے چھوڑ کر (دنیا سے) جانے والا ہے‘‘۔
[صحیح مسلم : 2959 ]