کُتا پالنے سے نیکیوں میں کمی

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

مَنْ أَمْسَكَ كَلْبًا فَإِنَّهُ يَنْقُصُ كُلَّ يَوْمٍ مِنْ عَمَلِهِ قِيرَاطٌ ، إِلَّا كَلْبَ حَرْثٍ أَوْ مَاشِيَةٍ (أَوْ صَيْدٍ)

”جس شخص نے کوئی کتا رکھا ، اس نے روزانہ اپنے عمل سے ایک قیراط (اُحد پہاڑ کے برابر) کی کمی کر لی ۔ البتہ کھیتی یا مویشی ( کی حفاظت کیلئے ، اور شکار کے) کتے اس سے الگ ہیں“۔ اور فرمایا:

مَنِ اقْتَنَى كَلْبًا لَا يُغْنِي عَنْهُ زَرْعًا وَلَا ضَرْعًا ، نَقَصَ كُلَّ يَوْمٍ مِنْ عَمَلِهِ قِيرَاطٌ

”جس نے کتا پالا ، جو نہ کھیتی کے لیے ہے اور نہ مویشی کے لیے ، تو اس کی نیکیوں سے روزانہ ایک قیراط کم ہو جاتا ہے“۔

[صحیح بخاری:2322-2323]